۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
راشد الغنوشی رئیس مجلس نمایندگان تونس

حوزہ/ تونسی پارلیمنٹ اسپیکر راشد غنوشی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فلسطینیوں نے ایک بار پھر اپنی بہادری اور قربانی کے ذریعے قومی جد و جہد کی کتاب میں ایک باب کا اضافہ کردیا ہے،کہا کہ مقاومت کا ارادہ ہی ملت فلسطین کی طاقت اور استحکام کو برقرار رکھے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تونسی پارلیمنٹ اسپیکر راشد غنوشی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فلسطینیوں نے ایک بار پھر اپنی بہادری اور قربانی کے ذریعے قومی جد و جہد کی کتاب میں ایک باب کا اضافہ کردیا ہے،کہا کہ مقاومت کا ارادہ ہی ملت فلسطین کی طاقت اور استحکام کو برقرار رکھے گااور نئی مساوات بنائے گا جو مکمل فتحیاب پر اختتام پذیر ہوگا۔

فلسطین کی مزاحمت نےمزید اثر و رسوخ پیدا کردیا ہے اور امت کو دوبارہ زندہ کیا ہے

انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت نے مزید اثر و رسوخ اور شراکت پیدا کی ہے اور امت اورقوم کے ایمان کو مسئلہ فلسطین کے منصفانہ ہونے پر زندہ کیا ہے۔

فلسطینی مزاحمت کی مسلسل حمایت کی ضرورت ہے

انہوں نے مزاحمت و مقاومت کی مسلسل حمایت جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے اسرائیلی قابض حکومت کی جانب سے جاری جارحیت کی بھر پور مذمت کی۔

راشد غنوشی نے فلسطین کی حمایت جاری رکھنے کیلئے عرب ممالک کے درمیان آنلائن کمپین چلانے کی ضرورت پر زور دیا اور فلسطین کے دفاع میں فلسطینی مختلف سیاسی جماعتوں کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کردیا۔

تونس کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے ایک بار پھر صہیونیوں کی طرف سے فلسطین پر وحشیانہ حملوں کے نئے سلسلے کو غیر قانونی قرار دیا اور مزید کہا کہ فلسطینیوں کے قانونی اور تاریخی حق ہے کہ تمام مقبوضہ علاقوں پر ان کی حکومت قائم ہو۔

دنیا،مزاحمت و مقاومت کی جوابی کارروائی سے صہیونیوں کے خوف کو مشاہدہ کر رہی ہے

راشد غنوشی نے کہا کہ آج دنیا فلسطینیوں کی جوابی کارروائی سے خوفزدہ اسرائیل کو دیکھ رہی ہے۔اسرائیل بھی جانتا ہے کہ مقاومت نے ایک نئی حکمت عملی تیار کر لی ہے اور اس حکمت عملی کے نتیجے میں اسرائیل کو اندرونی طور پر خوف و ہراس کا سامنا ہے۔

فلسطینیوں کو معلوم ہو گیا ہے کہ ان کا مستقبل ان کے اپنے ہاتھوں میں ہے 

انہوں نے بیان کیا کہ فلسطینیوں کو پہلے سے زیادہ اب معلوم ہوا ہے کہ ان کا مستقبل ان کے اپنے ہاتھوں میں ہے اور جب تک اسلحہ ہاتھوں میں ہے وہ اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کریں گے۔

آخر میں تونسی پارلیمنٹ اسپیکر نے مسئلہ فلسطین سے متعلق تونس کو دوٹوک مؤقف اپنانے پر زور دیا اور فلسطین کی مزاحمت و مقاومت کی مکمل حمایت کو عرب حکومتوں اور تنظیموں کا وظیفہ قرار دیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .